سچ خبریں: یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے عارضی جنگ بندی کی شرائط پر عمل نہ کرنے پر سعودی اتحاد پر تنقید کی۔
انہوں نے ٹویٹر پر لکھا: 30,000 شہری سیٹ ہوائی جہازریزرویشن کی درخواست کر رہے ہیں اور اتحاد انتہائی محدود پروازوں کو روکنا جاری رکھے ہوئے ہے اور ایسے راستے کھولنے سے انکار کر رہا ہے جو فاصلہ 5 گھنٹے سے کم کر کے 30 منٹ کر دیتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ آج یمن میں ہر ہتھیار رکھنے والا اس بات پر قائل ہے کہ خلیج فارس اور مغربی ممالک جان بوجھ کر یمن کی تذلیل اور توہین کر رہے ہیں اور یہ بلاشبہ اشتعال انگیز اور مہنگا ہے اس لیے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ جنگ بندی میں توسیع کی جائے۔
یمنی جنگ بندی جو 4 اپریل کو تنازع کے خاتمے اور سات سالہ محاصرے کے خاتمے کی امید میں شروع ہوئی تھی، جارح اتحاد کی جانب سے بار بار خلاف ورزیوں کے بعد 3 جون کو مزید دو ماہ کے لیے توسیع کر دی گئی۔
حال ہی میں یمن کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے عبوری جنگ بندی کی قرارداد کی شقوں پر عمل درآمد نہ کرنے پر سعودی اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے ٹویٹر پر مزید کہا کہ مسلسل محاصرہ اور جنگ بندی کی شقوں پر عمل درآمد سے انکار جو کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی سرپرستی میں ایک سرکاری دستاویز ہے یمنی عوام کے خلاف بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے جان بوجھ کر جرم کی نشاندہی کرتا ہے۔