سچ خبریں: یمنی سیاسی بیورو کے رکن حزام الاسد نے کہا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے اور غزہ کی ناکہ بندی اٹھانے اور اس حکومت کی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے کسی بھی معاہدے کا یمن کی انصار اللہ تحریک خیرمقدم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ یمن، لبنان، عراق اور ایران کو صیہونی حکومت کے خلاف جواب دینے سے نہیں روک سکے گا۔
حزام الاسد نے غاصب صیہونی حکومت کے جواب کے یقینی ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جواب آنے والا ہے اور یہ فیصلہ کن ہوگا۔
گذشتہ جمعرات کو یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے بھی اس بات پر تاکید کی تھی کہ صیہونی حکومت کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ پر بمباری اور لبنان کی حزب اللہ کے کمانڈر اسماعیل ہنیہ اور فواد شیکر کے قتل کے خلاف مزاحمتی محور کا ردعمل ناگزیر ہے.
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دشمن کو روکنے کے لیے یہ جواب ضروری اور یقینی ہے، انہوں نے کہا کہ جواب راستے میں ہے اور فیصلہ مضبوط ہے اور ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ اس جواب میں تاخیر کی وجہ صیہونی حکومت کو تکلیف دہ ضرب لگانے کے لیے ایک آپریشن کی منصوبہ بندی تھی۔