سچ خبریں:جرمنی کا کہنا ہے کہ وہ بحر ہند اور بحرالکاہل میں اپنی فوجی موجودگی کو وسعت دے گا۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بحر ہند اور بحرالکاہل کے سمندروں میں مزید جنگی جہاز بھیج کر اور فوجی مشقوں میں شرکت کرکے اپنی فوجی موجودگی کو بڑھا دے گا،اس جرمن عہدہدار نے بحر ہند کے پانیوں میں فوجی موجودگی کو بڑھانے کے فیصلے کی وجہ چینی مسلح افواج کی نقل و حرکت میں اضافہ قرار دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال برلن نے تقریباً 20 سالوں میں اپنا پہلا جنگی جہاز بحیرہ جنوبی چین کے متنازع پانیوں میں بھیجا تھا اور اسی ماہ اس نے آسٹریلیا میں مشترکہ مشقوں کے لیے 13 فوجی طیارے بھیجے تھے،جرمن وزیر دفاع جنرل ایبرہارڈ زورن نے کہا ہے کہ بنڈسوہر اگلے سال تربیتی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے اپنی فوجیں آسٹریلیا بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
زورن نے کہا کہ اس طرح ہم خطے میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں،واضح رہے کہ دو عالمی جنگوں میں اپنے کردار کی وجہ سے جرمنی تاریخی طور پر اپنے اتحادیوں کے مقابلے میں اپنی سکیورٹی پالیسی میں زیادہ ڈرپوک اور قدامت پسند رہا ہے اور اپنے بین الاقوامی تعلقات میں تجارت پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔
تاہم حالیہ برسوں میں جرمنی کے مغربی شراکت داروں نے اس ملک سے مزید فوجی موجودگی ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی فوجی موجودگی یورپ کی سب سے بڑی معیشت اور یورو زون میں سب سے زیادہ آبادی والے ملک کی حیثیت سے اس کی طاقت کے برابر ہونا چاہیے۔