سچ خبریں: ریکارڈ توڑ گرمی نے دنیا کے مختلف حصوں میں لوگوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے اور اسپین میں ہزاروں افراد نے اپنے گھر خالی کر دیے ہیں جبکہ اٹلی، یونان اور جاپان میں بھی لُو لگ جانے کے انتباہات جاری کیے گئے ہیں۔
غیرمعمولی گرمی نے دنیا کے مختلف حصوں میں لوگوں کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں اور کئی ممالک نے لُو لگ جانے کی وارننگ جاری کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، زیادہ سازگار موسمی حالات نے فائر فائٹرز کو اسپین کے کینری جزائر میں واقع لا پالما میں آگ کی پیش رفت کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گرمی کی وجہ سے بجلی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے
یاد رہے کہ اس آگ کی وجہ سے اس علاقے کے 4000 سے زائد مکینوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور ہونا پڑا، ہفتہ کو شروع ہونے والی اس آگ نے تقریباً 4600 ہیکٹر کا رقبہ متاثر کیا ہے۔
مقامی حکام نے لوگوں سے کہا کہ وہ جزیرے کے شمال مغربی جانب جانے سے پرہیز کریں،یاد رہے کہ اس علاقے میں 300 سے زائد فائر فائٹرز تعینات ہیں اور 9 ہیلی کاپٹر آگ بجھانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو ہسپانوی فوج کے ملٹری ایمرجنسی یونٹ کو بھی امداد فراہم کرنے کے لیے اس جزیرے پر منتقل کر دیا گیا ،یہ آگ گرمی کی لہر کی وجہ سے لگی ہے جو جنوبی یورپ کو متاثر کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: 2022 کی گرمی میں 61 ہزار یورپی ہلاک
فرانس پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے حکام نے درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے پر ایکروپولس کو بند کر دیا جبکہ روم، بولوگنا اور فلورنس سمیت اٹلی کے 15 شہروں میں بھی گرمی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ منگل کو روم میں درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کا امکان ہے جس کے پیش نظر لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ صبح 11 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان براہ راست سورج کی روشنی سے گریز کریں۔