?️
سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں شائع ہونے والے ایک اسرائیلی اخبار نے شیمیریت میر کا لکھا ہوا ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ پانچ سال قبل اوباما انتظامیہ میں ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدہ کے وقت کی طرح اسرائیل کی ایران کے خلاف کھوکھلی دھمکیوں کا الٹا نتیجہ نکلے گا اور واشنگٹن تہران کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے تیزی سے راضی ہوجائے گا۔
اسرائیلی اخبار یدیؤتھ آہرونت نے خبر دی ہے کہ جوہری مذاکرات کے موقع پر ایران کے خلاف اسرائیلی خطرہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں دہرایا جارہا ہے اور اس کا الٹا اثر پڑے گا، شیمیریت میر نے اپنے مضمون میں لکھا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ کے دوران ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کی کھوکھلی دھمکیوں سے امریکہ کی مزید حوصلہ افزائی ہوئی،انھوں نے مزید کہا کہ اوباما اور ان کی ٹیم کو یہ دعوی کرنے کا حق ہے کہ روایتی اسرائیلی فوج نےامریکی حکومت کے اقدامات کی حمایت کی اور حقیقت میں انہوں نے تمام معاملات میں اہم کردار ادا کیا، لیکن اب جبکہ بائیڈن کی حکومت آگئی ہے نیتن یاھو نے اسی طرح کی صورتحال کو روکنے کے لئے تیز رفتار اقدام اٹھایا ہے۔
یادرہے کہ چھ سال پہلے جب نیتن یاھو کے نمائندوں نے کانگریس کے ممبروں سے رابطہ کیا تاکہ وہ ایران کے ساتھ کسی بھی طرح کے معاہدے کی مخالفت کا اعلان کریں توفوجی عہدیداروں نے انہیں ایک معاہدے تک پہنچنے کا مشورہ دیا،انھوں نے لکھا ہے کہ صیہونی آرمی چیف آف اسٹاف ایوک کوکوی کو منگل کے روز یہ وضاحت کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا کہ وہ وہ امریکی چیف سے ملاقات کریں ،تل ابیب یونیورسٹی میں قومی سلامتی کے انسٹی ٹیوٹ برائے انسٹی ٹیوٹ میں اپنے خطاب میں کہا ،انہوں نےکہا کہ چیف نے نہ صرف کہ صیہونی وزیر اعظم کے مؤقف کی حمایت کی بلکہ یہ بھی کہا کہ ایران پر اسرائیلی فوجی حملے کی ضمانت دی جانی چاہئے جس کے بارے میں ایک مایوس مبصر بھی یہ سوچ سکتا ہے کہ کوکاؤ کی اشتعال انگیز بیان بازی سرکاری خزانے سے مالی اعانت حاصل کرنے کے لئے ایک فوجی مہم کا حصہ ہے ، لیکن یہاں تک کہ جو شخص اس طرح کی مایوسی کا شکار نہیں ہے اس پر بھی غور کرنا چاہئے کہ کیا فوجی اقدام کی طرف اشارہ کرنا ایک عقلمندانہ اقدام ہے ؟۔
انھوں نے کہا کہ اوبامہ انتظامیہ کے دوران اسی طرح کی کھوکھلی دھمکیوں کی حمایت کی گئی اور وائٹ ہاؤس نے اس کوتہران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے اور جنگ کو روکنے کے لئے ایک ترغیب کے طور پر استعمال کیا،یادرہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2015 کے معاہدے میں واپسی کا ارادہ کیا ہے اور ان کی ٹیم شاید پہلے ہی ایرانیوں کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ بات چیت کررہی ہے۔
مشہور خبریں۔
رفیق حریری کے خاندان سے سعودیوں کی نفرت کی انتہا نہیں
?️ 23 ستمبر 2021سچ خبریں: سعودی اور الحریری جن کے کبھی بہت قریبی تعلقات تھے اوجیہ
ستمبر
تل ابیب کے وزیر توانائی کی اپنی گیس فیلڈ کے بارے میں مبالغہ آرائی
?️ 6 جولائی 2022سچ خبریں: گذشتہ دنوں لبنان کی حزب اللہ کی حکمت عملی اور
جولائی
صنعتی کنٹرول سسٹم میں سنگین سیکیورٹی خامیوں کی نشاندہی کا انکشاف، ایڈوائزری جاری
?️ 20 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) صنعتی کنٹرول سسٹم میں سنگین سیکیورٹی خامیوں کی
مارچ
سید حسن نصراللہ آج کیا کہنے والے ہیں؟
?️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: لبنان کی پبلک سکیورٹی آرگنائزیشن کے سابق ڈائریکٹر جنرل نے
نومبر
یوم بحریہ آج جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے
?️ 8 ستمبر 2021کراچی (سچ خبریں) آج یوم بحریہ نہایت جوش و جذبے سے منایا
ستمبر
کانگو میں فوجی حملے میں 40 افراد ہلاک
?️ 31 اگست 2022سچ خبریں: میڈیا نے منگل کو اطلاع دی ہے کہ مشرقی جمہوری
اگست
کراچی: ’ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا‘، پہلی بار پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
?️ 10 دسمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف
دسمبر
عراقی صدر کا فلسطین کے بارے میں اہم بیان
?️ 13 جولائی 2023سچ خبریں: عراق کے صدر نے اس ملک میں تعینات فلسطینی سفیر
جولائی