سچ خبریں:جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر خارجہ خلف خلف ف نے اعلان کیا کہ تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے نے اپنی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہم نے سفارت خانے کی سفارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل کر دی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانے کی عمارت اور املاک کی حفاظت کے لیے سفارت خانے کے پانچ ملازمین تہران میں مقیم ہیں لیکن ان کی کوئی سفارتی سرگرمی نہیں ہوگی۔
جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے اس اعلیٰ عہدیدار کے مطابق تبریز میں آذربائیجان کا قونصل خانہ معمول کے مطابق کام کرتا رہے گا۔
اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ تہران میں جمہوریہ آذربائیجان کے سفارتخانے کے انخلا شدہ اہلکاروں کو لے کر اتوار کی شام ایک طیارہ باکو پہنچا۔
اس سے قبل خبر رساں ادارے روئٹرز نے دعویٰ کیا تھا کہ آذربائیجان کے سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے کے دو دن بعد یہ ملک اتوار کو سفارت خانے کے عملے اور ان کے اہل خانہ کو ایران سے نکال لے گا۔ رائٹرز نے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ کے حوالے سے یہ دعویٰ شائع کیا۔
جمعہ کی صبح ایک مسلح شخص جمہوریہ آذربائیجان کے سفارت خانے کی عمارت میں داخل ہوا اور سفارت خانے کے عملے پر گولی چلا دی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
ہمارے ملک کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس مسلح کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اور سفارت خانے کے اس رکن کے اہل خانہ، حکومت اور آذربائیجان کے عوام سے تعزیت اور گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے فوری مداخلت کی اور حملہ آور کو گرفتار کر لیا اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
کنعانی کے مطابق متعلقہ حکام اور اداروں کی ابتدائی تحقیقات کے نتائج اس کارروائی کے پیچھے ذاتی مقاصد کی نشاندہی کرتے ہیں۔