تل ابیب کا جنوبی لبنان سے دستبردار نہ ہونے کا بہانہ

تل ابیب

?️

سچ خبریں: آج اعلان کیا گیا ہےکہ تل ابیب سے توقع ہے کہ وہ امریکہ کو یہ پیغام دے گا کہ وہ 60 دن کی جنگ بندی کے بعد لبنان سے نہیں نکلے گا۔

صیہونی حکومت کے چینل 13 نے بھی اس سے قبل خبر دی تھی کہ اس حکومت نے امریکہ کو مطلع کیا تھا کہ وہ جنوبی لبنان کے بعض علاقوں میں اس وقت تک موجود رہنے کا ارادہ رکھتی ہے جب تک کہ فریقین کسی حتمی معاہدے پر نہ پہنچ جائیں اور لبنانی فوج 60 دن کی مہلت کے بعد ان علاقوں میں تعینات ہے۔

اس حوالے سے لبنانی اخبار الاخبار نے لکھا ہے کہ لبنانی فوج میں شامل کچھ لوگوں کو امریکی جنرل جیفرز کی جانب سے سنگین اشارے ملے ہیں جو جنگ بندی معاہدے کی مانیٹرنگ کمیٹی میں شامل ہیں۔ یہ اشارے اسرائیل کے 60 دن کی ڈیڈ لائن کو 90 دن تک بڑھانے کے ارادے کی نشاندہی کرتے ہیں اور یہ اگلے اپریل تک پہنچ سکتی ہے۔

جنگ بندی کی دفعات کے مطابق صیہونی حکومت کو جنگ بندی کے قیام کے 60 دنوں کے اندر لبنان سے نکل جانا چاہیے۔

صیہونی حکومت اور لبنان کے درمیان جنگ بندی بین الاقوامی ثالثی سے 7 تاریخ بروز بدھ بیروت کے وقت کے مطابق صبح چار بجے عمل میں آئی اور صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اس جنگ بندی معاہدے کی شرائط کا اعلان درج ذیل کیا ہے۔
– حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی گروپ لبنان میں قابضین پر حملہ نہیں کریں گے۔

اسرائیل لبنان میں اہداف کے خلاف زمینی، ہوا یا سمندر میں کوئی جارحانہ فوجی کارروائی نہیں کرے گا۔

– لبنان اور اسرائیل سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔

– یہ وعدے اسرائیل یا لبنان کے اپنے دفاع کے حق کو منسوخ نہیں کرتے ہیں۔

– لبنان میں سرکاری سیکورٹی اور فوجی دستے واحد مسلح گروہ ہیں جنہیں جنوبی لبنان میں ہتھیار لے جانے یا فورسز کے استعمال کی اجازت ہے۔

– لبنان میں ہتھیاروں یا ہتھیاروں سے متعلق مواد کی خریداری یا درآمد لبنانی حکومت کی نگرانی میں ہوگی۔

– ہتھیاروں اور ہتھیاروں سے متعلق مواد کی تیاری کے میدان میں لائسنس کے بغیر تمام تنصیبات کو ختم کر دیا جائے گا۔

– تمام انفراسٹرکچر اور فوجی پوزیشنز کو ختم کر دیا جائے گا اور بغیر اجازت کے تمام ہتھیار ضبط کر لیے جائیں گے۔

– ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جسے اسرائیل اور لبنان نے قبول کیا ہے اور اس کا کام نگرانی کرنا اور ان وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں مدد کرنا ہے۔

– لبنان اور اسرائیل اس کمیٹی اور اقوام متحدہ کی امن فوج (UNIFIL) کو وعدوں کی کسی بھی ممکنہ خلاف ورزی کے بارے میں مطلع کریں گے۔
– لبنان اپنی سرکاری سیکورٹی فورسز اور فوجی دستوں کو سرحدوں اور کراسنگ اور اس لائن پر تعینات کرتا ہے جو فوج کی تعیناتی کے نقشے میں جنوبی علاقے کی حد کا تعین کرتی ہے۔

– اسرائیل بتدریج 60 دنوں کے اندر اقوام متحدہ کی طرف سے لبنان اور مقبوضہ علاقوں کے درمیان کھینچی گئی بلیو لائن کے جنوب میں اپنی افواج کو ہٹا لے گا۔

– امریکہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کو مضبوط کرنے کی سمت میں آگے بڑھے گا تاکہ فریقین کے درمیان طے شدہ سرحدوں تک پہنچ سکے۔

IRNA کے مطابق یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنے قیام سے لے کر اب تک کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے 333 واقعات پیش آئے ہیں جن کے نتیجے میں کم از کم 32 لبنانی شہری شہید اور 38 زخمی ہوچکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

Crismonita Dwi Putri, RI`s Track Cycling Athlete for Asian Games

?️ 21 اگست 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

اسرائیلی قیدیوں کے تبادلے کو ملتوی کرنے کی وجہ کیا ہے؟

?️ 14 فروری 2025 سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے ہفتے

اسرائیل کے ہتھیاروں کے حامی غزہ کے جرائم میں حصہ لینا چھوڑ دیں: اردگان

?️ 7 جون 2024سچ خبریں: آنکارا میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کے ساتھ ایک

بھارت امریکہ اور چین کو نظرانداز کرکے نیا ورلڈ آرڈر چاہتا ہے

?️ 7 ستمبر 2023سچ خبریں: خبر رساں ایجنسی بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق: ہندوستان میں

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر

?️ 8 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کیخلاف

این سی او سی کا کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کو قائل کرنے کا فیصلہ

?️ 7 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)

عالمی بینک کا پاکستان پر ٹیکس رعایتیں ختم کرنے پر زور

?️ 10 اکتوبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) عالمی بینک نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ

فردوس اعوان اور عبدالقادر کے درمیان تلخ کلامی کے بعد ہاتھا پائی

?️ 10 جون 2021لاہور(سچ خبریں) ایک ٹاک شو کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے