سچ خبریں: اتوار کی شام لبنان کی تحریک حزب اللہ کے جنرل سکریٹری سید حسن نصر اللہ نے ماہ محرم کے موقع پر اپنے ایک اور خطاب میں غزہ کے عوام کے استحکام کی تعریف کی۔
المیادین نیٹ ورک کے مطابق، حزب اللہ کے نصر اللہ نے کہا کہ تل ابیب کا رویہ آج واضح تھا تل ابیب جنگ بندی چاہتا ہے کیونکہ وہ مزید راکٹوں کو برداشت نہیں کر سکتا۔
سید حسن نصر اللہ نے مزید صیہونی حکومت کے جواب میں غزہ کے عوام کی استقامت اور فلسطینیوں کی ہمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر دہشت گردانہ کارروائیوں کا جواب نہیں دیا گیا تو اسرائیل دہشت گردانہ حملے جاری رکھے گا۔
حزب اللہ کے جنرل سکریٹری نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ فلسطین اور لبنان میں استقامت اپنے عوام کا دفاع کر سکتی ہے اور تحفظ اور روک تھام کی مساوات قائم کر سکتی ہے اور دشمن پر حالات مسلط کر سکتی ہے۔”
جمعہ کی شام صیہونی حکومت کے جنگجوؤں نے غزہ کی پٹی کے علاقوں پر حملہ کیا جس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں استقامتی گروہوں کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے راکٹ حملوں میں اضافے کے بعد اسرائیل کے عبوری وزیر اعظم یائر لاپیڈ نے گزشتہ شب غزہ کی پٹی کے اطراف میں قائم صہیونی بستیوں کے حکام سے ملاقات میں دعویٰ کیا کہ غزہ پر غاصب صیہونیوں کے اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔
آخر کار مصر کی ثالثی سے خبر رساں ذرائع نے کل رات اطلاع دی کہ اسلامی جہاد تحریک کی شرائط کو پوری طرح قبول کرتے ہوئے جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا ہے۔