سچ خبریں:ترکی کے صدر نے شمالی عراق میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں عراقی حکومت کے ساتھ انقرہ کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فورسز اور فلسطینی نمازیوں اور روزہ داروں کے درمیان حالیہ جھڑپوں پر ردعمل ظاہر کیا، اردگان نے انقرہ میں اے کے پی کے قانون سازوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ان تمام اسرائیلی حکام سے مسجد اقصیٰ کے بارے میں اپنی حساسیت کا اظہار کیا ہے جن سے ہم نے بات کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے کبھی نظر انداز نہیں کریں گے،ہم سب سے بلند آواز کے ساتھ یروشلم کا دفاع جاری رکھیں گے چاہے پوری دنیا خاموش کیوں نہ ہو جائے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ قریبی تعلقات اور فلسطینی کاز کی بیک وقت حمایت پر ترکی کی تنقید کیے جانے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اردگان نے دعویٰ کیا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ اپنے سیاسی و اقتصادی تعلقات کے لیے جو کچھ کر رہے ہیں وہ ایک چیز ہے، یروشلم کا مسئلہ اور ہے،یہ واضح ہے کہ فلسطینی کاز کے مؤثر طریقے سے دفاع کا طریقہ اسرائیل کے ساتھ معقول،مربوط اور متوازن تعلقات رکھنا ہے۔