سچ خبریں: شامی حکومت کے امور خارجہ اور پناہ گزینوں کے وزیر فیصل المقداد نے اس بات پر زور دیا کہ دمشق پناہ گزینوں کی واپسی کا خیر مقدم کرتا ہے ۔
شامی حکومت نے مغرب سے مطالبہ کیا کہ وہ شامی عوام کے خلاف پابندیوں اور یکطرفہ جبر کے اقدامات کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے بجائے اس واپسی کی حمایت کرے۔
شام کے الوطن اخبار کے مطابق، فیصل المقداد نے قاہرہ میں شام کے سفارت خانے میں مصری صحافیوں، دانشوروں اور ادیبوں کے ایک گروپ کے ساتھ ملاقات میں شام سے متعلق وسیع مسائل اور علاقائی پیشرفت پر اس کے مؤقف کے بارے میں گفتگو کی۔ جس میں مقبوضہ فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں اسرائیلی حملوں، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ان مسائل کے خطے کی سلامتی اور استحکام پر پڑنے والے اثرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصل المقداد نے ایک بار پھر اسرائیلی حکومت کے جرائم کی مذمت کی۔ فلسطینی عوام اور غزہ میں نسلی امتیاز اور نسل کشی کے خلاف۔
اس حوالے سے قاہرہ 24 نیوز ویب سائٹ نے فیصل المقداد کے حوالے سے بتایا ہے کہ شامی حکومت شامی مہاجرین کی واپسی کا خیرمقدم کرتی ہے اور اس نے واپس آنے والے کسی شامی مہاجر کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا شامی عوام کے خلاف تمام سیاسی اور سیکورٹی احکام منسوخ ہو چکے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے ذاتی قانونی مسائل کے علاوہ شامی عوام سے متعلق تمام سیاسی اور سیکورٹی احکام کو منسوخ کر دیا ہے۔
قاہرہ 24 کے ساتھ بات چیت میں مقداد نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی طاقت شامی عوام کو اپنے ملک واپس جانے سے نہیں روک سکتی اور اس مقصد کے لیے انہوں نے شام کی 22 صدارتی منظوریوں کی طرف اشارہ کیا، جن کا مقصد شامی عوام کے خلاف احکامات کو منسوخ کرنا ہے تاکہ ان کی واپسی میں آسانی ہو۔