سچ خبریں: ترکی کی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز صدر رجب طیب اردوغان کے تجویز کردہ ایک قانون کی منظوری دے دی جس کے مطابق غلط معلومات شائع کرنے والے صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کو تین سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے نمائندوں اور ترک پارلیمنٹ میں اکثریت رکھنے والے قوم پرست نمائندوں نے اس قانون کے حق میں ووٹ دیا۔
اس قانون کے مطابق کوئی بھی شخص جو سائبر اسپیس میں ترکی کی سیکیورٹی کے بارے میں غلط معلومات پھیلاتا ہے اور دہشت کا ماحول پیدا کرتا ہے اور امن عامہ کو درہم برہم کرتا ہے اسے ایک سے تین سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ترکی کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس قانون کی مدد سے سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے اور جھوٹے الزامات سے نمٹنا ممکن ہے۔اس قانون کی منظوری کے بعد اسے حتمی منظوری کے لیے صدر کے پاس بھیجا جائے گا۔