سچ خبریں:ترک سکیورٹی فورسز نے استنبول میں ایک صیہونی صحافی کو لائیو نشریات کی رپورٹنگ کے دوران گرفتار کر لیا۔
ترک سیکورٹی فورسز نے پیر (کل) استنبول میں براہ راست نشریات کے دوران صیہونی حکومت کے چینل 13 کے رپورٹر علی موجرابی کو گرفتار کر لیا۔ ترک روزنامہ زمان کے مطابق رپورٹر ایک اسرائیلی جاسوس جوڑے کے بارے میں رپورٹنگ کر رہا تھا کہ سکیورٹی فورسز وہاں پہنچ گئیں اور اسے رپورٹ جاری رکھنے سے روک دیا، انہوں نے اس کی تمام تصاویر اور ویڈیوز بھی اس کے کیمرہ سے کر کے ڈیلیٹ کر دیں۔
یادرہے کہ صہیونی رپورٹر اس وقت ایک ہوٹل میں ہے اور اسے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، صیہونی ٹائمز نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ترک پولیس نے دن بھر رپورٹر کی نقل و حرکت پر نظر رکھی،واضح رہے کہ ناتالی اوکنین اورموردی اوکنین ترکی میں استنبول میں اردگان کی رہائش گاہ کی فلم بندی کے بعد تل ابیب حکومت کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو صہیونی ہیں۔
صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان دونوں کا اس حکومت کے فوجی اور سکیورٹی اداروں سے کوئی تعلق نہیں ہے درایں اثناآئی24 نیوز ویب سائٹ کی آج کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جاسوسی ادارے (موساد) کے سربراہ ڈیوڈ بارنیانے مذکورہ دونوں افراد کی رہائی کے لیے ترک انٹیلی جنس سروس کے حکام کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
یادرہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ترکی میں حراست میں لیا گیا ایک اسرائیلی جوڑا بے قصور ہے،یادرہے کہ 21 اکتوبر کو ترک سکیورٹی فورسز نے چار صوبوں میں بیک وقت آپریشن کے دوران 15 افراد کو موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا۔