سچ خبریں: ترک صدر رجب طیب اردوغان نے جمعہ 5 اگست کو سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھولنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔
اردوغان نے کہا کہ آج کی بات چیت خطے میں ترکی اور روس کے کردار کے حوالے سے اہم ہے۔ مجھے امید ہے کہ دو طرفہ تعلقات میں ایک نیا صفحہ کھلے گا۔ ہمارا ارادہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات پر بات چیت کی جائے اور اس نتیجے پر پہنچیں کہ آگے کیسے چلنا ہے۔
ترکی کے صدر نے یہ بھی کہا کہ توانائی کے شعبے میں اٹھائے گئے اقدامات اور بح یرہ اسود میں اناج راہداری کے قیام کے ساتھ ساتھ سیاحت کی صنعت سے متعلق مذاکرات اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کیے گئے اقدامات ہمارے لیے مثبت ہیں۔
روسی طاس خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پوٹن نے اردگان کے ساتھ بات چیت کے آغاز میں یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کے پاس کئی دو طرفہ منصوبے ہیں جن پر عمل درآمد کرنا ہے۔ پیوٹن نے نوٹ کیا کہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں دو طرفہ تجارت دوگنی ہو گئی۔ پیوٹن نے کہا کہ ہماری تجارت میں گزشتہ سال 57 فیصد اضافہ ہوا اور مئی سمیت اس سال کے پہلے مہینوں میں دوگنا ہو گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق 2021 میں روس اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم تقریباً 35 ارب ڈالر تھا۔ ماہرین کے مطابق 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت ممکنہ طور پر 50 سے 60 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔