سچ خبریں: 2024 کے انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ارورہ، کولوراڈو میں ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ امریکی شہریوں کو قتل کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو پھانسی دی جانی چاہیے۔
ٹرمپ نے ریلی میں کہا کہ اگر وہ 5 نومبر کا الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ شہر میں گینگ کے ارکان کو نشانہ بنانے کے لیے قومی آپریشن ارورہ شروع کریں گے۔ وینزویلا کے جرائم پیشہ گروہوں کے بہت سے ارکان اس شہر میں رہتے ہیں۔
ریپبلکن امیدوار نے مزید کہا، کہ میں ارورہ اور کسی دوسرے شہر کو بچاؤں گا جس پر مجرموں نے قبضہ کر لیا ہے۔ ہم ان بدنیت مجرموں کو جیلوں میں ڈالتے ہیں اور انہیں اپنے ملک سے نکال دیتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں یہاں ان تارکین وطن کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کر رہا ہوں جو امریکی شہریوں یا قانون نافذ کرنے والے افسروں کو قتل کرتے ہیں۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں کچھ مجرموں کے لیے سزائے موت کے استعمال کی تجویز پیش کی ہے، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو خواتین اور بچوں کی جنسی اسمگلنگ کا ارتکاب کرتے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق تقریباً نصف امریکی ریاستوں نے سزائے موت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سزائے موت کے انفارمیشن سینٹر کے مطابق، جب کہ وفاقی سزائے موت موجود ہے، اس کا استعمال کم ہی ہوتا ہے۔ اس قانون میں کسی بھی تبدیلی کی کانگریس سے منظوری لی جانی چاہیے۔
ٹرمپ نے یہ بیانات اس وقت دیے جب مطالعات اور جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ تارکین وطن نے مقامی امریکی شہریوں سے زیادہ جرائم نہیں کیے ہیں۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ انتخابات سے قبل حالیہ ہفتوں میں ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر خصوصی توجہ دی ہے اور اپنی انتخابی تقاریر میں بارہا امریکی سرزمین سے ان لوگوں کی بڑے پیمانے پر ملک بدری کی بات کی ہے۔ پولز یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ زیادہ تر ووٹرز ٹرمپ کو غیر قانونی امیگریشن کے بحران سے نمٹنے کے لیے ہیرس سے بہتر شخص کے طور پر دیکھتے ہیں۔
تقریباً دو ہفتے قبل حساس ریاست پنسلوانیا میں ایک انتخابی ریلی میں انہوں نے ایک بار پھر غیر قانونی تارکین وطن پر حملہ کیا اور انہیں جنگلی اور خطرناک لوگ قرار دیا۔