سچ خبریں:میکسیکن حکام کا کہنا ہے کہ گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سمیت 19 تارکین وطن کے قتل کے سلسلے میں 12 امریکی پولیس افسران کو گرفتار کیا گیا ہے۔
روزنامہ ڈیلی صباح کی رپورٹ کے مطابق میکسیکو کے متعدد عہدیداروں نے منگل کو اعلان کیا کہ گوئٹے مالا سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن سمیت 19 تارکین وطن کے قتل کے سلسلے میں بارہ امریکی پولیس افسران کو گرفتار کیا گیا ہے،رپورٹ کے مطابق شمالی میکسیکوکی ریاست تامولیپاس کے اٹارنی جنرل ، ارونگ بیریوس نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ مقامی شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ 19 تارکین وطن کے قتل میں کم از کم 12 ریاستی پولیس کےدستے ملوث ہیں، کہا جاتا ہے کہ گوئٹے مالا کے تارکین وطن موجود تھے جن کی لاشیں میکسیکو-امریکہ سرحد کے قریب سے ملی تھیں ، جیسے انہیں گولی مار کر جلا دیا گیا ہو۔
میکسیکو کے استغاثہ نے یہ بھی کہا کہ 23 جنوری 2021 کو امریکہ میکسیکو کی سرحد سے متصل شمالی میکسیکو کے شہر کیمرگو کے قریب سڑک پر دو جلی ہوئی کاریں ملی ہیں جن میں لوگ موجود تھے، ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ متاثرہ افراد کو جلانے سے پہلے گولی مار دی گئی تھی،یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان افراد میں زیادہ تر تارکین وطن تھے جن کا ارادہ امریکہ میں داخل ہونا تھا، بیریوس نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش اور جائے وقوع کے تجزیہ کی بنیاد پر ، امریکی پولیس کے 12 افسران اس واقعے میں ملوث تھے۔
میکسیکو کے پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا کہ ان افسران کو قتل ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور حکام کو غلط رپورٹس دینے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے،یادرہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ چار سالوں سے اپنے ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کے سخت مخالف ہیں، انہوں نے میکسیکو اور لاطینی امریکی ممالک سے آنے والے تارکین وطن کے داخلے کو روکنے کے لئے سن 2017 میں جنوبی امریکہ میں ایک سرحدی دیوار بنانے کے خیال کو عملی جامہ پہنایا۔