سچ خبریں:ایسے میں جب امریکہ دنیا کے دیگر ممالک پر روس مخالف دباؤ بڑھا رہا ہے ماسکو میں نئی دہلی کے سفیر نے ہندوستان اور روس کے درمیان توانائی کے تعلقات کو جاری رکھنے کے لیے تجاویز پیش کیں۔
روسی میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ روس میں ہندوستان کے سفیر پون کپور نے روس انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ کانفرنس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کا دفاع کرتے ہوئے مغربی پابندیوں کے دباؤ پر قابو پانے کے لیے ماسکو کو ایک حل تجویز کیا۔
رشا ٹوڈے کے مطابق روس میں ہندوستان کے سفیر نے تجویز دی کہ ماسکو اور نئی دہلی کو مشترکہ طور پر آئل ٹینکرز کی تعمیر اور انرجی انشورنس کمپنیوں کے قیام کی تلاش کرنی چاہیے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق ماسکو میں نئی دہلی کے سفیر کی یہ تجویز ایک ایسے وقت میں اٹھائی گئی ہے جب یورپی یونین گروپ آف سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل کی برآمد پر 60 ڈالر کی حد عائد کر دی ہے جس سے مغربی جہاز رانی اور انشورنس کو روکا جا سکتا ہے۔ کمپنیوں کو روسی خام تیل کی ترسیل جو کہ مقررہ قیمت سے زیادہ ہو ممنوع ہے۔
روس کی ہندوستان کو تیل کی ترسیل جو کہ دسمبر 2022 تک مسلسل تین مہینوں تک روس کا سب سے بڑا درآمد کنندہ تھا کو مغربی پابندیوں سے مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے اور ملک رعایت پر خام تیل خرید رہا ہے رشا ٹوڈے نے جاری رکھا۔ نئی دہلی نے ان پابندیوں سے اتفاق نہیں کیا ہے۔ پابندیاں جن کی وجہ سے نقل و حمل اور انشورنس کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے اور آئل ٹینکرز کی کمی ہے۔