سچ خبریں: پاکستان کو F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے حوالے سے پینٹاگون کے اعلان کے بعد اس ملک کے حریف اور پڑوسی ملک بھارت نے اس معاملے پر اپنے اعتراضات کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی نے امریکہ کی جانب سے 450 ملین ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کے پروگرام کے ذریعے پاکستان کو دفاعی اور سیکیورٹی امداد فراہم کرنے کے فیصلے پر شدید اعتراض کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی حکام نے اس فیصلے کی نوعیت اور وقت کی وجہ سے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور ڈونلڈ لم پر سخت اعتراض کیا۔ نئی دہلی کا خیال ہے کہ یہ کارروائی ہندوستان کی سلامتی کے خلاف ہے۔
ادھر پینٹاگون سے منسلک امریکی دفاعی ادارے کا دعویٰ ہے کہ ان جنگجوؤں کی فروخت میں کوئی نئی صلاحیت ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں ہے اور اس سے خطے میں طاقت کے توازن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
گزشتہ جمعرات کو امریکی وزارت دفاع نے پاکستان کو F-16 لڑاکا آلات کی فروخت کے ساتھ امریکی وزارت خارجہ کے معاہدے کا اعلان کیا تھا۔
پینٹاگون میں امریکی سیکورٹی تعاون ایجنسی کی طرف سے شائع کردہ ایک دستاویز کے مطابق، اس ملک کی وزارت خارجہ نے F-16 لڑاکا طیاروں کی جنگی طاقت کو سپورٹ کرنے کے لیے 450 ملین ڈالر کی رقم میں خدمات اور آلات کے پیکیج کی فروخت کی منظوری دی۔ پاکستان کو
دستاویز میں کہا گیا ہے: "امریکہ کے محکمہ خارجہ نے حکومت پاکستان کو 450 ملین ڈالر مالیت کے F-16 آلات اور متعلقہ خدمات کی ممکنہ فروخت کی منظوری کا اعلان کیا ہے۔”