سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن جنہوں نے کبھی جمال خاشقجی کے گھناؤنے قتل کی وجہ سے سعودی عرب کو گوشہ نشین کرنے کا وعدہ کیا تھا، نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد سے ملاقات کے بعد اپنے بیانات میں کہا کہ انہوں نے اس قتل میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مسکراتے ہوئے اور مٹھیاں ملانے نیز ان کے ساتھ بیٹھنے کے بعد جدہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سعودی اپوزیشن صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا معاملہ، جسے سی آئی اے نے اٹھایا تھا اور اس میں بن سلمان کے ملوث ہونے کی تصدیق کی گئی ، انہوں نے اس مسئلہ پر سعودی حکام سے بات چیت کی۔
یاد رہے کہ بائیڈن، جو اس سفر اور اب سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات کی وجہ سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی تنقید کی زد میں ہیں، نے صحافیوں کو بن سلمان کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہون نے خاشقجی کے گھناؤنے قتل میں اپنے کردار کی تردید کی گئی تھی، جبکہ پہلی بار جب سعودی ولی عہد نے یہ بات کہی تھی کہ وہ خاشقجی کے قتل کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار نہیں ہیں، پر بچکانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ ذمہ دار ہے ہیں۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ بن سلمان نے انہیں بتایا کہ انہوں نے اس قتل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔