سچ خبریں:ترک فوج کے شمالی عراق میں داخلے کے بعد اس ملک کے دارالحکومت بغداد میں ترکی کے خلاف مظاہرہ ہوا ہے۔
السومریہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی ذرائع نے جمعرات کے روز بغداد میں ترک سفارت خانے کے سامنے مظاہرے کی اطلاع دی، عراقی سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ ترکی کے خلاف مظاہرے ترک فوج کے عراقی سرزمین میں داخل ہونے کےخلاف احتجاج کے طور پر کیے گئے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ عراقی سکیورٹی فورسز نے الوزیریہ کے علاقے میں واقع ترکی کے سفارتخانے کی طرف جانے والی سڑکیں بند کردیں، انہوں نے کہا کہ ترک وزیر دفاع خلوصی آکارنے کچھ دن قبل اعلان کیا تھا کہ ترک فوج کا شمالی عراق میں دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن قوت کے ساتھ جاری رہے گا۔
یادرہے کہ گذشتہ بدھ کے روز ، ترکی نے پنجہ عقاب 2 کے نام سے شمالی عراق میں اپنی کاروائی کا آغاز کیا اور 17 فروری کو ترک وزیر دفاع نے اس آپریشن کے خاتمے کا اعلان کیا، آکر کے مطابق آپریشن میں پی کے کے کے 48 ارکان ہلاک ہوئے جن میں گروپ کے دو اعلی عہدے دار بھی شامل ہیں۔
ترکی کے وزیر دفاع نے دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنے ملک کے دفاع کرنے کے حق کے بارے میں بات کی جبکہ دھوک صوبہ جہاں یہ کاروائی ہوئی وہ عراق کی علاقائی سالمیت کا حصہ ہے اور بغداد حکومت نے بار بار اس مسئلے پر تنقید کی ہے،یادرہے کہ ترکی آئے دن شمالی عراق پر حملے کرتا رہتا ہے اور دعوی کرتا ہے کہ یہاں کرد ملیشیا جو ترکی کے نزدیک دہشت گرد تنظیم ہے ،کے ٹھکانے موجود ہیں اور وہ انہیں تباہ کرنے کے درپے ہے جبکہ عراقی حکام ان کاروئیوں کو اپنے ملک کی عرضی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں لیکن ترکی پر اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے اور وہ ان حملوں کو اپنا حق سمجھتا ہے۔