سچ خبریں:عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے نے بغداد میں امریکی سفارت خانے کی کاروائیوں پر تنقید کی جس میں وہاں فوجی مشق کرنے سمیت دیگر حرکتیں شامل ہیں۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے الفتح پارلیمانی اتحاد کے ترجمان احمد الکنانی کا کہنا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارت خانے کے ارد گرد فوجی مشقیں کرنا عراقی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانہ نے اس علاقہ کے نزدیک رہنے والے افراد کو انتباہ دیا ہے کہ وہ فوجی مشق کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،انھوں نے کہا کہ کیا یہ عراقی قومی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی نہیں ہے؟۔
الکنانی نے مزید کہا کیا امریکی سفارتخانہ سفارتی مرکزہے یا فوجی بیرک؟ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس طرح کے اقدامات کے خلاف خاموش نہیں رہنا چاہئے اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنا نہیں چاہئے ، اس کے لئے ایک موقف اپنانا چاہئے، الکنانی نے زور دے کر کہا کہ عراقی حکومت کو امریکی سفارت خانے کے اقدام پر فوری رد عمل کا اظہار کرنا چاہئے اور اس طرح کے ہتھکنڈوں کو روکنا چاہئے۔
واضح رہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے نے آج ایک بیان جاری کیا ہے جس میں عراقی دارالحکومت کے رہائشیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ حقیقی سازوسامان استعمال کرکے فوجی مشق کرنے جارہے ہیں ، یادرہے کہ اس سے قبل بھی متعدد عراقی عہدہ دار بغداد میں واقع امریکی سفارتخانہ کی مشکوک نقل وحرکت کے بارے میں انتباہ دے چکے ہیں لیکن امریکہ جیسے عراق کو اپنی ایک ریاست سمجھتا ہے اور نہایت ہی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس ملک میں جو بھی چاہتا ہے کرتا ہے یہاں تک کہ عراقی حکومت کو اطلاع دینا بھی گوارہ نہیں کرتا جس کو لے کر اس ملک کے متعدد سیاسی حلقوں سمیت عوام میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے اور وہ امریکیوں سے فوری طور پر اپنے ملک سے چلے جانے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن امریکہ کو کوئی پرواہ نہیں۔