سچ خبریں:بغداد اور واشنگٹن نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نےدونوں فریقوں کےدرمیان ہونے والے اسٹریٹجک مذاکرات کے تیسرے دور میں عین الاسد ایئر بیس اور اربیل میں امریکی جنگی فوجیوں کو رواں ماہ کے آخر تک کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
عراقی سرکاری نیوز ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور عراق کی مشترکہ فوجی کمیٹی کا جمعرات کو بغداد میں اجلاس ہوا جس میں عراقی سرزمین سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس اجلاس کی صدارت عراقی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کےڈپٹی کمانڈر عبدالامیر الشمری اور ان کے امریکی ہم منصب جان برینن نے کی۔
رپورٹ کے مطابق دونوں فریقوں نے عین الاسد اور اربیل فوجی اڈوں پر امریکی جنگی یونٹوں کی تعداد اور صلاحیتوں کو ستمبر کے آخر تک کم کرنے پر اتفاق کیا،مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی کولیشن کمانڈ لیول کو ہیڈ کوارٹر سے کم کر کے ایک جنرل کے فوجی رینک کے افسر کی کمانڈ کر دیا گیا ہے جس کا مقصد میجر جنرل کے عہدے کے ساتھ کمانڈ کرنا ہے جس کا کام معاونت ، سازوسامان ، معلومات کا تبادلہ اور مشورہ دینا ہوگا، بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کی موجودگی عراق کی درخواست پر ہے نیز بین الاقوامی قانون اور پروٹوکول کے مطابق عراقی حکومت کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ عراقی خودمختاری کے احترام پر توجہ مرکوز ہے۔
دونوں فریقوں نے عراقی سرزمین پر غیر ملکی افواج کے کردار کو تبدیل کرنے کے لیے بقیہ اقدامات پر مکمل غور کرنے کے لیے کئی باقاعدہ ملاقاتیں کرنے پر بھی اتفاق کیا،یادرہے کہ بغداد اور واشنگٹن نے تیسرے دور کے اسٹریٹجک مذاکرات میں 31 دسمبر 2021 تک عراق سے امریکی جنگی فوجیوں کے انخلا پر اتفاق کیا ہے۔