سچ خبریں:صیہونی حکومت عرب ممالک کی اسلحے کی منڈی میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ اس حکومت کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے دورہ مراکش کا ایک مقصد ہے۔
لبنانی العہد نیوز سائٹ کے مطابق صیہونی حکومت عرب ممالک کی اسلحے کی منڈی میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے اور صیہونی مسلح افواج کے سربراہ ایویو کوخاوی کے مراکش کے دورے کا ایک مقصد مراکش کے حکام کے ساتھ ہتھیاروں کے معاہدوں پر دستخط کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایویو کوخاوی کے مراکش کے آئندہ دورے کا ایک مقصد ہتھیاروں کے معاہدوں پر دستخط کرنا ہے،واضح رہے کہ مراکش ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے گزشتہ دو سالوں میں اس حکومت سے 1.2 بلین ڈالر کے فوجی ساز و سامان کی خریداری کی ہے لیکن Yedioth Aharonot اخبار کے صیہونی عسکری تجزیہ کار الیکس فش مین کے مطابق تل ابیب اس رقم کو دوگنا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ مراکش کے تل ابیب کے ساتھ کئی دہائیوں سے خفیہ تعلقات ہیں لیکن ابراہم معاہدے میں شامل ہونے کے بعد خطے کے عرب ممالک نے اپنی فوج کو جدید بنانے اور ہتھیاروں اور ساز و سامان کی خریداری کے لیے خاصی رقم مختص کی ہے جب کہ مراکش اور الجزائر کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد ، تل ابیب بھی مراکش کے ہتھیاروں کے سودے کے فریق بن گیا ہے۔