سچ خبریں:برطانوی وزارت خارجہ نے یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائی کے بہانے روس کے سب سے بڑے بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ لز ٹیریس نے اعلان کیا کہ وہ روس کے سب سے بڑے بینک اسبر بینک کے اثاثے منجمد کر دے گا ، آٹھ روسی تاجروں کو پابندیوں کی فہرست میں ڈال دے گا اور اگلے سال تک روس سے تیل اور کوئلے کی درآمدات ختم کر دے گا۔
رپورٹ کے مطابق جیسا کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن یوکرین پر حملہ کرنے کے بہانے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی حکومت پر دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں، برطانیہ نے روس میں تمام غیر ملکی سرمایہ کاری اور اس کے سب سے بڑے اثاثوں پر پابندی لگا دی ہے، برطانوی دفتر خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ نے امریکہ کے ساتھ مل کر اسبر بینک اور ماسکو کریڈٹ بینک کے تمام اثاثے منجمد کر دیے ہیں نیز 2022 کے آخر تک روس سے تیل اور کوئلے کی تمام درآمدات کو معطل کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے کیف کے علاقے بوچا شہر کی ویڈیو فوٹیج جاری ہونے کے بعد روس کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے، جہاں شہریوں کو ہتھکڑیاں لگا کر ہلاک کیا گیا تھا اور اس کا ذمہ دار روسی افواج کو قرار دیا گیا تھا۔