سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے کا کہنا ہے کہ انگلینڈ نے اس کے نمائندے کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں بولنے سے روک دیا۔
انٹیل ریپبلک ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مشن نے سلامتی کونسل کے کے اجلاس کے دوران روس مخالف برطانوی تخریب کاری کا اعلان کیا۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مشن نے بدھ کو اعلان کیا کہ برطانیہ نے روسی نمائندے کو سلامتی کونسل میں یوکرین کے بارے میں بولنے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ میں روسی مندوب کے بیان کے مطابق سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا اہم موضوع بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی برآمد سے متعلق معاہدے پر بحث تھی جس میں روس کی طرف سے اس سے قبل توسیع نہیں کی گئی تھی۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو اس مسئلے پر اقوام متحدہ میں بحث کرنے کی ضرورت نہیں ہے،یہ ملک بحیرہ اسود کی بندرگاہوں میں اناج کی برآمد پر اپنے موقف کا اظہار کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مستقل مندوب نے اعلان کیا کہ روس نے اناج کے معاہدے کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بات کرنے سے انکار کر دیا جس کی درخواست مغربی ممالک نے کی تھی۔
یاد رہے کہ روس نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی زرعی مصنوعات کی برآمد کے حوالے سے اس ملک کے مطالبات پورے نہ کرنے کی وجہ سے یوکرین کے ساتھ اناج کی برآمد کے معاہدے سے دستبردار ہو جائے گا، اناج کی پہل روس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کا ایک لازمی حصہ ہے۔
روس اور اقوام متحدہ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت، جو 3 سال کے لیے تیار کی گئی تھی، اس میں روسی خوراک اور کیمیائی کھادوں کی برآمد پر پابندی ہٹانا بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں: روس یوکرین جنگ کے بارے میں اقوام متحدہ کا بیان
اس کے علاوہ، اس معاہدے کی بنیاد پر، روس کے زرعی بینک کا SWIFT سے دوبارہ رابطہ، زرعی مشینری، اسپیئر پارٹس اور خدمات کی فراہمی کا دوبارہ آغاز، روس کے لئے امونیا پائپ لائن کی تعمیر نو اور متعدد دیگر اقدامات کیے جانے تھے لیکن جیسا کہ ماسکو نے اعلان کیا ہے معاہدے کے اس حصے پر ابھی تک عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔