سچ خبریں: برطانوی وزیر دفاع نے آج ایک انٹرویو میں صہیونی وزیر اعظم کی طرف سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت پر تنقید کی۔
یورو نیوز ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شاپس نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو مایوس کن قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے اقتدار میں رہنے تک دو ریاستی حل ناممکن
اتوار کو اسکائی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، برطانوی وزیر دفاع نے کہا کہ میرے خیال میں یہ مایوس کن ہے کہ نیتن یاہو کہتے ہیں کہ وہ دو ریاستی حل پر یقین نہیں رکھتے۔
گرانٹ شاپس نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ میرے خیال میں دو ریاستی منصوبے کو قبول کرنے اور اس پر عمل درآمد کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید زور دیا کہ لندن یقینی طور پر دو ریاستی حل کے لیے پرعزم ہے اور اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
دریں اثناء فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیجورن نے چند گھنٹے قبل کہا تھا کہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست بنانے کا حق حاصل ہے۔
فرانس کے نئے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کو خودمختاری اور آزاد حکومت کی تشکیل کا حق حاصل ہے اور فرانس اس مقصد کے حصول کے لیے اپنے وعدوں پر قائم رہے گا۔
گزشتہ جمعرات کو صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف ہیں اور انہوں نے اس مخالفت سے امریکی حکومت کو بھی آگاہ کر دیا ہے،اس سلسلے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ دریائے اردن کے مغرب کی تمام زمینیں صیہونی حکومت کے حفاظتی کنٹرول میں ہونی چاہئیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوٹیرس نے گزشتہ بدھ کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس سے خطاب کے دوران صیہونی حکومت پر بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور اعتراف کیا کہ القدس کے قابضین جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: گٹیرس نے مسئلہ فلسطین کے لیے دو ریاستی حل کو مسترد کرنا سے انکار کیا
غزہ کی پٹی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ عام شہری بالخصوص خواتین اور بچے بمباری کی وجہ سے ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں اور اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں اور انسانی امداد تک رسائی سے محروم ہیں، دنیا دیکھ رہی ہے اور کچھ نہیں ہو رہا ہے۔