سچ خبریں:جرمن ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اپنی سیاسی زندگی کو ان انکشافات کے چنگل سے بچانے کی کوشش میں جنہوں نے ان کے لیے ایک بری صورتحال پیدا کر دی ہے، جھوٹ، بہتان اور توہین جیسے شرمناک ہتھیاروں کا استعمال کررہے ہیں۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن ان دنوں مشکل وقت سے گزر رہے ہیں اور قرنطینہ کی مدت کے دوران کے ان کے ساتھیوں کی جانب سے کورونٹیشن کی خلاف ورزیوں کے متعدد کیسز سامنے آنے سے ان کے لیے مشکل حالات پیدا ہو گئے ہیں جبکہ اس صورتحال میں برطانوی میڈیا نے حال ہی میں جانسن کے چار معتمدوں کے کے ان سے الگ ہونے کی خبر دی۔
واضح رہے کہ ان انکشافات کے باعث برطانوی کنزرویٹو پارٹی میں جانسن کے استعفے کے مطالبات میں اضافہ ہو رہا ہےتاہم انھوں نے خود کو تمام تنقید سے بچاتے ہوئے کہا کہ وہ عہدہ چھوڑنا نہیں چاہتے۔
جرمن روزنامے ڈائی سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھاکہ بورس جانسن جھوٹ بول کر، توہین کر کے وزیر اعظم کے عہدے پر برقرار رہنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وزیر اعظم کے دفتر میں نئے عملے کو بھرتی کر رہے ہیں جبکہ ان کے اس کے قریبی ساتھی بھی ایک ایک کرکے ان کا ساتھ چھوڑتے جارہے ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت حال میں وہ سیاسی طور پر زندہ رہ سکیں گے؟