سچ خبریں:صیہونی حکومت ایسے حالات میں اماراتی حکام سے سکیورٹی کا مطالبہ کر رہی ہے جبکہ وہ خود سخت مشکل میں ہیں۔
گزشتہ ہفتے سعودی اتحاد کے یمن مخالف حملوں میں اضافہ اور یمن میں متحدہ عرب امارات کے جارحانہ اقدامات کے جواب میں اس ملک کی عوامی تنظیم انصارللہ نے اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے دبئی اور ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا، اس صورت حال میں اماراتی عوام مایوس ہو گئے کہ ایک طرف وہ یمن میں موجود رہنے کے لیے بھاری اخراجات اٹھا رہے ہیں اور دوسری طرف صیہونی حکومت کے ساتھ باضابطہ تعلقات استوار کرنے کی وجہ سے وہ ایک نئے میدان میں داخل ہو گئے ہیں جو کہ کسی کو مطلوب نہیں اور نہ ہی خطے کی اقوام اسے چاہتی ہیں۔
یادرہے کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ اماراتی حکام اپنے تزویراتی اور اقتصادی مراکز پر میزائل اور ڈرون حملوں کا جواب دینے میں ناکام ہیں، انہوں نے صیہونی حکومت سے میزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لیے کہا تو صیہونیوں کا دو ٹوک جواب یہ تھا کہ سکیورٹی وجوہات کی بناء پر وہ انھیں یہ سسٹم نہیں فروخت کر سکتے ہیں۔
درایں اثنا صیہونی ٹیلی ویژن نے یہ بھی کہا کہ دبئی حکام کے ساتھ اسرائیلی مسافروں کو دبئی لے جانے والی پروازوں کے تنازعات کے حل پر بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی اور دونوں فریقوں کے درمیان پروزیں بند ہوسکتی ہیں۔