سچ خبریں: فلسطینی حامی مظاہرین لندن میں برطانوی حکومت کے دفتر کے سامنے اس وقت جمع ہوئے جب امریکی نائب صدر وہاں موجود تھے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت کی مخالفت کرنے والے سینکڑوں مظاہرین نے بدھ کے روز لندن میں ڈاؤننگ اسٹریٹ میں برطانوی حکومت کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا، عین اسی وقت جب امریکہ کی نائب صدر کملہ حرث اس شہر کا دورہ کر رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ
یاد رہے کہ مظاہرین نے غزہ کی پٹی میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے لگی ہوئی آگ بجھانے اور صیہونی حکومت کی مجرمانہ بمباری بند کرنے نیز جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان مظاہرین کا اجتماع عین اس وقت ہوا جب ہیرس برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سے ملاقات کے لیے ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچیں۔
ہیرس برطانوی حکومت کے زیر اہتمام مصنوعی ذہانت کے تحفظ سے متعلق ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لندن گئی ہیں۔
ان مظاہرین نے فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے اور امریکہ کی نائب صدر سے غزہ کی پٹی میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا جہاں صیہونی دہشت گرد حکومت کے حملوں میں آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
گزشتہ روز پینٹاگون کے ایک اہلکار نے بتایا کہ امریکی کمانڈوز صیہونی حکومت کی مدد کے لیے مقبوضہ فلسطین میں موجود ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے یکم نومبر بروز بدھ صیہونی حکومت کے خلاف الاقصیٰ طوفان آپریشن کے چھبیسویں دن اور غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف اس حکومت کے مسلسل حملوں کے نتیجے میں اعلان کیا ہے کہ اس جنگ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔ اب تک 8796 افراد جن میں 3648 بچے اور 2290 خواتین شامل ہیں اور زخمیوں کی تعداد 22219 تک پہنچ گئی ہے۔
اگرچہ غزہ پر صیہونی حملوں کی پوری دنیا میں مذمت کی گئی ہے لیکن واشنگٹن کے حکام اب بھی صیہونی حکومت پر تنقید نہیں کرتے۔
اسرائیل کی فضائی بمباری کے دوران شہید ہونے والے ہزاروں شہریوں کے علاوہ اس حکومت نے عام شہریوں کے لیے پانی، خوراک، طبی آلات، بجلی اور ایندھن تک رسائی کے تمام راستے منقطع کر رکھے ہیں۔
مزید پڑھیں: پیرس میں فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرہ
اس کارروائی سے غزہ میں صحت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور اس محاصرے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔ موجودہ صورتحال میں مصر سے امدادی سامان کی تھوڑی مقدار ہی غزہ کی پٹی میں داخل ہوتی ہے۔