سچ خبریں:لندن کے ایک عجائب گھر میں انگلینڈ کے بادشاہ کے مجسمے پر کچھ افراد نے حملہ کر دیا۔
نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق لندن شہر کی پولیس نے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اعتراض کرنے والے چار افراد کو کنگ چارلس III کے مومی مجسمے پر کیک پھینکنے کے جرم میں گرفتار کر لیا، رپورٹ کے مطابق، سٹی آف لندن پولیس نے ٹویٹر پر اعلان کیا کہ مادام تساؤ عجائب گھر میں انگلینڈ کے بادشاہ کے مجسمے پر دو افراد کی طرف سے کیک پھینکنے کے بعد ہم نے فوری کاروائی کی۔
لندن پولیس کے مطابق اس کاروائی میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، انگلینڈ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کرنے والےجسٹ اسٹاپ دی آئل نامی کارکنوں کے ایک گروپ نے انگلستان کے بادشاہ کے مجسمے پر حملہ کرنے والے لوگوں کی حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کا مطالبہ تیل اور گیس کے نئے معاہدوں کے لیے لائسنس جاری کرنا بند کرنا ہے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے بادشاہ نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس سال اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس میں شرکت کا ارادہ نہیں رکھتے، جو اس ماہ مصر میں ہونے والی ہے، درایں اثنا برطانوی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ اس ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر کے مجسمے کو بھی ان کے آبائی شہر میں توڑنے کی کوشش کی گئی اور اس پر اسپرے سے "کنزرویٹو گو ایور” پینٹ کیا گیا تھا۔