سچ خبریں: برازیل کے صدر نے فلسطین کے لیے اپنے ملک کی حمایت اور غزہ کی پٹی میں انسانی کراسنگ کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ساتھ فون پر بات میں فلسطینی قوم کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر زور دیا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے گزرنے کے لیے انسانی کراسنگ کھولی جانی چاہیے،دا سلوا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین کے حامی لولا داسلوا برازیل کے صدر کیسے بنے؟
برازیل کے صدر نے غزہ میں شہریوں کی صورت حال اور اس علاقے کے مکینوں پر مسلط کردہ ناکہ بندی اور انسانی امداد بھیجنے کی روک پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
دا سلوا نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے بے گناہ عوام کو کس جرم کی سز دی جارہی ہے ،انہوں نے کہا کہ سیاسی حل کا جائزہ لینا اور خطے میں امن کا حصول بہت ضروری ہے نیز برازیل اس عمل میں مدد کے لیے تیار ہے۔
گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ قابضین کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
اسی طرح مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے قاہرہ میں ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطینیوں پر موجودہ تنازعات کے سنگین انسانی نتائج پر قابو پانے کی کوشش کی اہمیت کے بارے میں ترکی کے ساتھ ہمارا مشترکہ نقطہ نظر ہے۔
مزید پڑھیں: 90 سے زائد ممالک کی فلسطینیوں کے خلاف صیہونی جارحیت کی مذمت
مصر کے وزیر خارجہ نے غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ فوجی آپریشن کی طرف تنازع کی تبدیلی فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا ادراک نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے۔