سچ خبریں:یورپ کے انسانی حقوق اور جمہوریت کا کہنا ہے کہ آل خلیفہ حکومت کا مقصد بحرین کی جیلوں میں آہستہ آہستہ قیدیوں کو قتل کرنا ہے۔
یورپ کے انسانی حقوق او رجمہوریت نام کے ایک مرکز نے لندن میں "بحرینی جیلوں میں تدریجی موت اور فوری اقدام کا مطالبہ” کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد کی جس میں بحرین کی آل خلیفہ حکومت کی طرف سے سیاسی قیدیوں کے خلاف ڈھائے جانے والے ہولناک مظالم کو بے نقاب کیا گیا کہ آل خلیفہ حکومت کا مقصد بحرین کی جیلوں میں آہستہ آہستہ قیدیوں کو قتل کرنا ہے۔
کانفرنس میں شریک قانونی تنظیموں نے ہر ایک سے مطالبہ کیا کہ وہ آل خلیفہ حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ جیل میں موجود کارکنوں کے خلاف جارحیت اور ان کے بتدریج قتل کو روکے،یادرہے کہ ان قیدی کارکنوں میں حزب اختلاف کے رہنما حسن مشیمع اور ڈاکٹر عبدالجلیل السنکیس بھی شامل ہیںم کانفرنس کے شرکاء نے بحرینی کارکن علی مشیمع کی تقریر سنی،انہوں نے اپنے والد اور ڈاکٹر عبدالجلیل السنکیس کی رہائی اور ان کی جان بچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے لندن میں بحرینی سفارت خانے کے سامنے اپنی بھوک ہڑتال کا تیرہواں دن گزارا۔
کانفرنس میں مشیمع نے اپنے والد اور السنکیس نے تشدد کے ذرائع کے بارے میں عدالت میں اپنی شکایت کے میں جو کچھ کہا اس کا کچھ حصہ پڑھا،شکایت میں لکھا ہے کہ میں نیند سے اس طرح محروم رہا، جب میں سوتا تھا تو وہ میرے اوپر ٹھنڈا پانی ڈالتے تھے، مجھے اسفنج کے گدے پر بٹھاتے تھے اور کھڑا رکھتے تھےپھر میرے پیروں اور سر پر پر پانی ڈالتے تھے۔
انہوں نے ڈاکٹر السنکیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انھوں نے اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ وہ میرے کمبل، تکیے گدے پر پانی ڈالٹے تھے پھر مجھے اس بستر پر سونے پر مجبور کیا جب کہ کولنگ سسٹم بلند ترین سطح پر (سردیوں میں) چل رہا تھا۔