سچ خبریں: بحرین کی الوفاق سوسائٹی نے اسرائیلی وزیر جنگ کے دورہ بحرین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کا مقصد تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف مظاہروں کو روکنا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بحرین کی الوفاق جمعیت جو کہ ملک کے سب سے بڑے شیعہ مخالف گروپ ہے، نے ایک بیان میں اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز کے دورہ بحرین کی مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ بحرین میں داخل ہونے والا گینٹز سرخ لکیروں کو عبور کر رہا ہے۔
الوفاق بحرین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس دورے کی میڈیا کوریج نہ ہونے کی وجہ آل خلیفہ حکومت کی جانب سے عوامی احتجاج اور مظاہروں سے خوفزدہ ہے۔
الوفاق نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ بحرین میں حکومتی نظام بحران کا شکار ہے اور آل خلیفہ حکومت کے پاس اپنے عوام کے لیے تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے دورہ بحرین کے دوران صیہونی حکومت اور بحرین کے درمیان سیکورٹی تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔
بحرین کے بادشاہ اور ولی عہد سے ملاقات کے علاوہ اسرائیلی وزیر جنگ نے بحرین کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈروں سے بھی ملاقات کی۔