سچ خبریں:بحرین کے شہریوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے بحرین اور متعدد یورپی ممالک میں مظاہرے کیے۔
المیادین نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرینی شہریوں نے گذشتہ رات لگاتار چوتھی رات بھی مظاہرے کیے،رپورٹ کے مطابق مظاہروں میں بحرین کی جیلوں میں قید سیاسی قیدیوں کی ماؤں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے کورونا کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کا حوالہ دیتے ہوئے آل خلیفہ حکومت سے جلد از جلد قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
المیادین نے اطلاع دی ہے کہ بحرین کے درجنوں قیدی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد مظاہریں نے جزیره سترة اور السنابس سے لے کر النویدرات تک کا مظاہرہ کیے جن میں مظاہرین نے بحرینی عہدیداروں کے ذریعہ کورونا کا شکار قیدیوں کی تعداد کی سنسرشپ کی مذمت کی۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن میں آل خلیفہ حکومت پر قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ال الدیر گاؤں کے لوگوں نےآل خلیفہ حکومت کی افواج کا مقابلہ کیا جہاں فوج نےمظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم احتجاج جاری رہا۔
واضح رہے کہ بحرین کے مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے ، یوروپی ممالک میں متعدد عرب اور اسلامی ممالک کے شہریوں نے بحرینی قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، برطانیہ میں بحرین کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرین کی ایک بڑی تعداد لگاتار دوسرے دن جمع ہوئی اور انہوں نے تمام سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا،ادھر کچھ مظاہرین جرمنی میں بحرینی سفارت خانے کے سامنے بھی جمع ہوئے جنہوں نے بحرینی قیدیوں میں کورونا وائرس کا خطرہ ہونے کے خطرہ پر اظہار یکجہتی کیا۔
پیرس میں متعدد دیگر مظاہرین بحرین کی جیلوں میں ہونے والے واقعات کے بارے میں حقیقت کا مطالبہ کرتے ہوئے جمع ہوئے، دریں اثنا انسانی حقوق کے 20 اداروں نے حال ہی میں بحرینی حکام سے اپوزیشن کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے،تنظیموں نے زور دے کر کہا کہ ان افراد کی زندگی کو کورونا وائرس کا خطرہ ہے اور انہیں جلد از جلد رہا کیا جانا چاہئے۔