فلسطینی وزارت صحت نے جنین کے عسکر القدیم کیمپ سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ عبدالفتاح حسین خروشہ کی شہادت کی باضابطہ تصدیق کی۔
خروشہ جو کہ ایک سابق قیدی اور فلسطینی اسلامی استقامی تحریک حماس کا رکن ہے، صیہونی حکومت نے حوارہ آپریشن کے عملدار کے طور پر متعارف کرایا ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ ہفتے نابلس کے جنوب میں واقع ہوارہ میں دو صیہونی فوجیوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔
صیہونیوں کا دعویٰ ہے کہ جنین کیمپ میں ہونے والی جھڑپ میں اس فلسطینی جنگجو کو قتل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق خروشہ جو کہ ابو خالد کے نام سے مشہور ہیں، ان فلسطینی قیدیوں میں سے ہیں جنہیں حال ہی میں صیہونی حکومت کی جیلوں سے رہا کیا گیا تھا اور ان کا شمار نابلس کے مشرق میں تحریک حماس کے رہنماؤں میں کیا جاتا ہے۔
خروشہ اپنے ریکارڈ میں مسلسل 8 سال صیہونی حکومت کی جیلوں میں رہے اور ڈھائی ماہ قبل اس حکومت کی جیلوں سے رہا ہوئے۔