سچ خبریں:بائیڈن نے خارجہ پالیسی کے میدان میں بار بار کمزوری، شکوک اور شبہات کا مظاہرہ کرکے، امریکہ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے اور اس طرح امریکہ کے لیے مزید خطرات اور چیلنجز پیدا کیے ہیں۔
تجزیاتی ویب سائٹ1945 نے "جو بائیڈن کی خارجہ پالیسی کا خلاصہ ایک لفظ کمزور” ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے لکھے ہوا ایک کالم شائع کیا ہے جس میں انہوں نے خارجہ اور بین الاقوامی شعبوں میں بائیڈن انتظامیہ کی کارکردگی پر سختی سے سوال اٹھاے ہوئے لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے اور اقتصادی سفارت کاری کے میدان میں الجھن کا شکار ہے جس کی وجہ سے امریکی صدر کے سیاسی عزم کی کمزوری کے پیغامات چین اور روس جیسے مخالف ممالک تک منتقل ہو رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا ہے کہ ماسکو کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے، ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے میں امریکہ کی دوبارہ شمولیت یا ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا تائیوان کا دورہ جیسے مختلف معاملات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وائٹ ہاؤس دباؤ میں ہے،ان بظاہر غیر متعلقہ مسائل اور مسائل کے حوالے سے امریکہ کی کمزوری اور غیر یقینی صورتحال نے دشمنوں کو حوصلہ دیا اور دوستوں کو خوفزدہ کیا۔
کینیڈا سے مینگ کی امریکہ حوالگی کے حوالے سے بائیڈن کی واپسی نے واشنگٹن پر بیجنگ کی طرف سے مزید دباؤ کا ایک پلیٹ فارم تیار کیا ہے تاکہ اس حوالے سے پیلوسی کے تائیوان کے دورے کو روکنے کی چین کی کوششوں کا اندازہ لگایا جا سکے۔