سچ خبریں: امریکی میڈیا نے خبر دی ہے کہ جو بائیڈن امریکی کانگریس سے صیہونی حکومت اور یوکرین کے لیے 100 بلین ڈالر کی امداد طلب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکی اخبار بلومبرگ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اس ملک کی کانگریس سے صیہونی حکومت اور یوکرین کے لیے 100 بلین ڈالر کے امدادی پیکج کا مطالبہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی ممالک اور زلسنکی کے درمیان کیا چل رہا ہے؟
بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جو بائیڈن امریکی کانگریس سے تقریباً 100 بلین ڈالر مالیت کے ایک اضافی پیکیج کا مطالبہ کرنے پر غور کر رہے ہیں جس میں اسرائیل اور یوکرین کو فوجی امداد کے ساتھ ساتھ سرحدی حفاظت کے لیے مالی امداد اور ہند بحرالکاہل کے خطے میں واشنگٹن کے کئی اتحادیوں کو امداد شامل ہے۔
بلومبرگ نے اس پیکج کو جامع قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بائیڈن فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ جنگ میں صیہونی حکومت کے لیے دو اہم امریکی فریقوں کی حمایت سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ یوکرین کو امداد کی منظوری دی جا سکے۔
اس سے پہلے امریکی میگزین نیویارک ٹائمز نے بھی تین باخبر حکام کے حوالے سے خبر دی تھی کہ صیہونی حکومت نے واشنگٹن سے 10 ارب ڈالر کی ہنگامی فوجی امداد کی درخواست کی ہے۔
اس مگزین نے اس درخواست کے مواد سے واقف تین اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ امریکی کانگریس وائٹ ہاؤس کے ساتھ مل کر اس سلسلہ میں ایک بل تیار کر رہی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے لکھا کہ اس بل میں وہ فنڈز شامل ہیں جو بائیڈن انتظامیہ یوکرین، تائیوان اور میکسیکو کے ساتھ اس کی سرحد کے لیے درخواست کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی اکثریت کے رہنما چک شومر نے اتوار کے روز مقبوضہ علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ امریکی قانون ساز 155 ایم ایم گولہ بارود بھیجنے کے پروگرام پر بات چیت میں مصروف ہیں تاکہ آئرن ڈومسسٹم کے لیے متبادل گولہ بارود، درستگی کی ہدایت۔ بم اور معیاری بم کنورژن کٹس تل ابیب بھیجے جا سکیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیلی پناہ گزینوں کے لیے تیارہیں ؟
امریکی ایوان نمائندگان کی اکثریت کے رہنما اسٹیو اسکالیس نے بھی منگل کے روز اعلان کیا کہ واشنگٹن صیہونی حکومت کے لیے فوجی امدادی پیکج تیار کر رہا ہے۔