سچ خبریں:امریکی ایوان نمائندگان نے نئی تفصیلات پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس ملک کے صدر جوبائیڈن کے خاندان کے ارکان بشمول ان کے بیٹے ہنٹر نے چین اور رومانیہ میں قائم کمپنیوں سے لاکھوں ڈالر وصول کیے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوانِ نمائندگان کی نگران کمیٹی کے چیئرمین جیمزکومر نے نئی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے خاندان کے افراد بشمول ان کے بیٹے ہنٹر نے چین اور رومانیہ میں قائم کمپنیوں سے لاکھوں ڈالر وصول کیے ہیں۔
یاد رہے کہ جیسے جیسے بائیڈن کی 2024 کے انتخابات جیتنے کی کوششوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ریپبلکن کے زیر کنٹرول وائٹ ہاؤس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ بائیڈن خاندان نے ایک ٹائیکون کے ساتھ کاروباری معاہدہ کیا جب اس نے 2013 اور 2015 میں امریکی-رومانیہ تعلقات کو سنبھالا تھا جس کے مطابق انہوں نے ایک ملین ڈالر وصول کیے ۔
امریکی ایوان نمائندگان کی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین جیمز کومر نے کہا کہ رومانیہ کی جانب سے ادائیگیاں ان 10 ملین ڈالرز کا حصہ ہیں جو امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن اور ان کے کاروباری ساتھیوں نے2009 اور 2017 کے درمیان جب بائیڈن ریاستہائے متحدہ کے نائب صدر تھے، چین، یوکرین اور غیر ملکیوں کے ساتھ لین دین سے حاصل کیے تھے، یاد رہے کہ ہنٹر بائیڈن اور ان کے ساتھیوں نے جو بائیڈن کے نائب صدر کے کام سے براہ راست تعلق رکھنے والے ممالک میں کاروبار کیا جو ٹھیک نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ریپبلکنز نے ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ اس کاروبار سے جو بائیڈن کو براہ راست فائدہ ہوا ہو یا وہ کاروباری سودوں اور رقوم کی منتقلی کے بارے میں جانتے تھے، لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ بائیڈن کو ہنٹر اور اس کے ساتھیوں کی بنائی گئی تمام کمپنیوں کے بارے میں علم ہونا چاہیے، واضح رہے کہ جن نئی بینک دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے وہ ایوان نمائندگان کی نگران کمیٹی کے اراکین کو ایک عرضی کے ذریعے فراہم کی گئی ہیں،دستاویزات میں ہنٹر بائیڈن سے وابستہ کمپنیوں کو کی گئی ادائیگیوں کی تفصیل ہے۔