سچ خبریں:سینئر تجزیہ کاروں نے امریکی صدر کے پہلے دورہ مغربی ایشیا کو بڑی غلطی اور ناخوشگوار سفارتی قدم قرار دیا خاص طور پر ایران کے خلاف ڈیٹرنس پیدا کرنے میں۔
چینی ویب سائٹ گلوبل ٹائمز کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے ممالک کی طرف اس صورت حال میں رخ کرنے جبکہ امریکہ تیل کے بحران کا شکار ہے، نے خطے کے کے بارے میں ان ممالک کے سامنے امریکہ کی خود غرضی اور منافقت کو عیاں کر دیا ہے اور یہ کہ بائیڈن کا مشرق وسطیٰ کا پہلا دورہ ایک بڑی اور ناخوشگوار سفارتی غلطی تھی۔
بیجنگ میں چائنا فارن ریلیشنز یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ایک پروفیسر، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہا، کہا کہ بائیڈن کا مشرق وسطیٰ کا دورہ بے نتیجہ اور شرمناک تھا کیونکہ ان کی انتظامیہ کے دو اہم مقاصد تھے؛ ایران کے خلاف موثر ڈیٹرنس پیدا کرنے کے لیے علاقائی کوششوں کو مربوط کرنا اور تیل کی سپلائی بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا جو دونوں ناکام ہو گئے۔
بیجنگ میں چائنا فارن ریلیشنز یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے پروفیسر نے کہا کہ ان میں سے کوئی بھی ہدف اب تک حاصل نہیں ہو سکا ہے، مقبوضہ فلسطین میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے بھی کہا کہ مشرق وسطیٰ اس میں رہنے والے لوگوں کی سرزمین ہے، کسی کا پچھواڑا نہیں۔