سچ خبریں:امریکی حکومت کے سینئر عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبہ بلخ پر طالبان کا ممکنہ قبضہ کابل میں تیزی سے افغان حکومت کے زوال کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے کابل میں افغان حکومت کے زوال کے وقت کے بارے میں ایک قیاس آرائی شائع کی جس میں اس ملک کے بعض اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے افغان فوج کے خلاف مختلف محاذوں کو فتح کرنے میں طالبان کی حیران کن پیش رفت کا حوالہ دیا گیا، ان حکام کے مطابق صوبہ بلخ پر طالبان کا ممکنہ کنٹرول کابل میں افغان حکومت کے زوال کی راہ ہموار کرے گا،ان کا کہنا ہے کہ صرف 30 دن کے اندر ہوجائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ چند گھنٹے قبل صوبہ ہرات طالبان کے قبضے میں آگیا جہاں عینی شاہدین کے ساتھ ساتھ افغان سکیورٹی حکام نے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام اطلاع دی کہ ہرات پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے جب کہ حکومتی دستےاس صوبےست واپس چلے گئے، افغان حکومت کے ایک سینئر سکیورٹی عہدہ دار نے بھی اے ایف پی کی تصدیق کی ہے کہ سرکاری عہدہ دار اور فورسز ہرات سے باہر ایک فوجی اڈے کی طرف پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کی شام ٹویٹ کیا تھا کہ طالبان فورسز نے ہرات پولیس ہیڈ کوارٹر اور گورنر آفس کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور یہ کہ کئی سرکاری فورسز نے اس گروپ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں،تاہم ہرات کے حکام نے ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دریں اثنا ہرات میں کچھ رپورٹرز نے جمعرات کی شام اطلاع دی کہ ہرات سینٹرل جیل حکومتی فورسز کے کنٹرول سے باہر ہے اور اسے طالبان فورسز نے اپنے قبضے میں لے لیا ہےجبکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ طالبان نے ہرات کے اختر الدین قلعے کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔