سچ خبریں: امریکی حکام نے باڈی کیمرہ فوٹیج جاری کی ہے جس میں اکرون، اوہائیو کے پولیس افسروں کو ایک سیاہ فام شخص کو ڈرائیونگ کی نامعلوم خلاف ورزی پر پیچھا کر تے ہوئے گولی مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔
25 سالہ جے لینڈ واکر کی پولیس کی ہلاکت نے پولیس کی بربریت پر اکرون میں احتجاج کو جنم دیا ہے۔ پولیس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ افسر، جس کے باڈی کیمرے کی فوٹیج جاری کی گئی تھی، گاڑی چلا رہا تھا اور اس نے واکر کی کار کو روکنے کی کوشش کی، جب اس نے پہلے رفتار کم کی اور پھر پیدل بھاگ گیا۔
پولیس نے بتایا کہ جب وہ اپنی کار سے باہر نکلا تو افسروں نے واکر کو ٹیزر کرنے کی کوشش کی لیکن وہ گولی چلانا شروع کر دیا کیونکہ وہ بھاگتا رہا۔
ہل نیوز ویب سائٹ کے مطابق، واکر فیملی کے وکیل نے پہلے اندازہ لگایا تھا کہ پولیس نے 25 سالہ نوجوان کو کم از کم 60 گولیاں ماریں۔ اکرون پولیس چیف اسٹیو ملیٹ نے اس فوٹیج کو پریشان کن قرار دیا لیکن کہا کہ حکام نے ابھی تک گولیوں کی صحیح تعداد کا تعین نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاہم، ویڈیو کی بنیاد پر، میں یہ تعداد زیادہ ہونے کی پیش گوئی کرتا ہوں بہت سی گولیاں چلائی گئیں، اور اگر تحقیقات کے اختتام پر نمبر میڈیا میں شائع ہونے والے نمبر سے ملتا ہے تو مجھے حیرانی نہیں ہوگی۔
امریکی پولیس اہلکار نے بتایا کہ ملوث افسروں نے ابھی تک اپنے بیانات نہیں دیے، یہ دعویٰ کیا کہ لیکن وہ واکر کو خطرہ سمجھتے تھے کیونکہ وہ کار کے تعاقب کے دوران گولی چلاتے ہوئے دکھائی دیتے تھے اور افسروں کا خیال ہے کہ وہ گولی مارنے کے لیے اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا تھا پولیس نے کہا کہ انہوں نے مقتول کی کار سے ایک بندوق، ایک بھری ہوئی میگزین اور سونے کی انگوٹھی برآمد کی۔