سچ خبریں:برطانوی خبر رساں ایجنسی جو اس ملک کی نوآبادیاتی پالیسیوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ، کو گذشتہ سال میں پانچ لاکھ شکایات کا سامنا کرنا پڑا ۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بی بی سی کو ایک خاص طریقے سے خبروں کی کوریج کی وجہ سے گذشتہ سال میں تقریبا 500000 شکایات کا سامنا کرنا پڑا ہے، برطانوی میڈیا کو 2020 سے 2021 کے عرصہ کے دوران 46255 شکایات موصول ہوئی جن میں اس ایجنسی کی جھوٹی اور متعصبانہ خبروں پر عوامی برہمی کا اظہار کیا گیاہے۔
اسپوٹنک نے مزید اطلاع دی کہ بی بی سی کے خلاف شکایات کی تعداد میں پچھلے سال کے مقابلہ میں اضافہ ہوا ہےکیونکہ 2019 سے لے کر 2020 تک کے ایک سال کے عرصے میں اس کے خلاف 367377 شکایات موصول ہوئی تھیں۔
واضح رہے کہ اس ایجنسی کی معیاری کمیٹی کے چیئرمین اور پبلشنگ ہاؤس کے چیف ایڈیٹر ایان ہارگریوس نے اعتراف کیاہےکہ بی بی سی کے بارے میں سامعین کی طرف سے یہ متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جو کافی حد تک تشویشناک ہیں ۔
اسپوٹنک نے مزید کہاکہ اس سلسلہ میں ہماری تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سارے سامعین یہ سمجھ چکے ہیں کہ بی بی سی ایک خاص نظریہ کے ساتھ تشکیل دی جانے والا ادارہ ہے اور یہ صرف بائیں اور دائیں سیاسی امور کی وجہ سے نہیں ہےجبکہ ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ بہت سارے لوگ یہ احساس کرتے ہیں کہ بی بی سی دنیا کو ان کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھتا ہے۔