سچ خبریں: صیہونی کان نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ ایران کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دینے کی دھمکیوں کے پیش نظر صیہونی حکومت کے حکام نے دوحہ مذاکرات میں شرکت کرنے والے وفد کے لیے اپنے حفاظتی اقدامات کو تیز کر دیا ہے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر باخبر ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی مذاکراتی ٹیم جس میں موساد کی جاسوسی سروس کے سربراہ، شباک کے سربراہ اور دیگر صہیونی حکام شامل ہیں، کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے انتہائی محتاط رہیں۔
ان ذرائع نے اعلان کیا کہ صیہونی وفد کو لے جانے والا طیارہ غیر معمولی طور پر متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں اترا
اور اس کے بعد اس وفد کے ارکان بحفاظت دوحہ پہنچ گئے جس کی تفصیلات شائع نہیں کی گئیں۔
چند روز قبل صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اطلاع دی تھی کہ صہیونی حکام ایران کی دھمکیوں سے انتہائی خوفزدہ ہیں اور مقبوضہ علاقوں سے باہر نشانہ بنائے جانے سے پریشان ہیں۔