سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین کے انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل سکیورٹی اسٹڈیز کی محقق سیما شین نے سکیورٹی میٹنگ میں تل ابیب کی موجودہ صورتحال کو نازک قرار دیا اور اعتراف کیا کہ ہم ناقابل تصور حد تک سنگین صورتحال سے دوچار ہیں۔
ایران کے امور مینں صیہونی انٹیلی جنس افسر سیما شین نے تل ابیب میں سکیورٹی کی نازک صورت حال پر ہونے والی ایک میٹنگ میں مقبوضہ فلسطین کی موجودہ بحرانی صورتحال کو حساس قرار دیا اور اس حکومت کے رہنماؤں سے انتہائی چوکس رہنے کو کہا۔
المیادین نیوز چینل نے مقبوضہ فلسطین سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں انسٹی ٹیوٹ آف نیشنل سکیورٹی اسٹڈیز کی محقق سیما شین نے اندرونی بحران اور ہم آہنگی کے موضوع پر ایک اجلاس میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
موساد کی تحقیقات کی سابق سربراہ نے مزید کہا کہ آج اسرائیل اندرونی مظاہروں اور علاقائی چیلنجوں کی وجہ سے ناقابل تصور خراب حالات کا شکار ہے جہاں کسی بھی طرح سے حکام کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ نہیں ہونا چاہیے۔
ایران کے بارے میں اپنے بیان میں سیما شین نے مزید کہا کہ ایران اسرائیل کا نمبر ایک سکیورٹی چیلنج ہے کیونکہ اس ملک نے اپنے جوہری پروگرام کے ساتھ ساتھ حزب اللہ سے کر حماس غزہ کی پٹی میں جہاد اسلامی تک ایک بڑا علاقائی اتحاد بنا کر اپنے آپ کو مضبوط کیا ہے۔
صیہونی محقق نے مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ میں ہونے والی حالیہ جھڑپوں کے دوران فلسطینی مزاحمتی گروہ ایران کی قیادت میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس کی ہم آہنگی کے ساتھ اسرائیل کے مقابلے میں اپنی افواج کی تشکیل کو بحال اور مستحکم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
اپنے بیان کے ایک اور حصے میں سعودی عرب کی امریکہ اور صیہونی حکومت سے دوری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اردن اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کی ناسازگار حالت کے علاوہ تل ابیب ہماری علاقائی سیاست اور واشنگٹن سے ریاض کی (بتدریج) علیحدگی کا مشاہدہ کر رہا ہے، یہ صورت حال خطرناک ہے جسے حل کرنے میں کافی وقت لگے گا۔