سچ خبریں:حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران سے ڈیزل کی درآمد نے امریکہ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ لبنان میں جاری توانائی کے بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے دوڑ پڑا ہے۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے المنار نیوز چینل کودیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران کے جوہری مذاکرات ، جو امام سید علی خامنہ ای کے حکم پر ہوئے ہیں ، صرف ایٹمی مسئلے کے بارے میں ہوں گے اور کچھ نہیں، انہوں نے مزید کہاکہ ایرانی ایندھن ، تیل یا کسی دوسرے مسئلے پر قریب سے یا دور سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے ، اور ہم معروف سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے ایندھن درآمد کرنے کے لیے تیار ہیں ،تاہم ہمارے ملک میں کچھ لو امریکہ اور اس کی پابندیوں سے خوفزدہ ہیں۔
حزب اللہ کی جانب سے شام کے ذریعے ایرانی ایندھن کے تیل کی درآمد کے حوالے سے شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ پہلی بار اس کاروائی نے لبنان کے خلاف اہم ترین محاصرہ توڑ دیا، انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ڈیزل نے امریکہ کو پریشان کر دیاہے کہ وہ لبنان میں توانائی کے بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے دوڑ پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا یک اٹل فیصلہ ہے کہ لبنان کے خلاف کسی بھی طرح کی جارحیت کا جواب دیا جائے گا چاہے جنگ ہی کیوں نہ ہا جائے، انہوں نے مزید کہا ، حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو بھر چکے ہیں اور بعض اوقات ہم نئے ڈپو بنانے پر مجبور ہو جاتے ہیں نیزہمارے پاس ہتھیار درآمد کرنے کے اپنے طریقے ہیں۔
یادرہے کہ ایران کے ایندھن لے جانے والے قافلے ایسے وقت میں لبنان میں داخل ہوئے جبکہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے عاشورہ کے موقع پر ایک تقریر میں ایران سے ایندھن لانے والے جہازوں کے لبنان پہنچنے کا اعلان کیا۔