سچ خبریں: پاکستان کے صدر عارف علوی نے ایران اور پاکستان کے درمیان حالیہ پیش رفت کے حوالے سے کہا کہ دونوں ممالک بھائی ہیں اور انہیں مذاکرات اور باہمی مشاورت سے مسائل حل کرنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ یہ دوسرے ممالک سے بھی توقع کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں۔
علوی نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
اس بیان میں انہوں نے دہشت گردی کو ایک مشترکہ چیلنج قرار دیا جس کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔
آج جمعرات کی صبح پاکستان نے صوبہ سیستان اور بلوچستان کے ایک سرحدی گاؤں پر حملہ کیا۔
سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی سیکیورٹی گورنر علیرضا مرہماتی نے بتایا کہ آج جمعرات کی صبح ساڑھے چار بجے سراوان شہر کے علاقے میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
سراوان کے قریب ایک سرحدی گاؤں پر علی الصبح ہونے والے حملوں کے حوالے سے ایک بیان میں، پاکستان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ آج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر متعدد مربوط اور خاص طور پر نشانہ بنائے گئے فوجی حملے کیے ہیں۔
اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔ آج کے حملوں کا واحد مقصد پاکستان کی سلامتی اور قومی مفادات کی پیروی کرنا تھا جو اہم ہیں اور ان پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں۔ ہم ہمیشہ دہشت گردی کے خطرے سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیتے ہیں۔