سچ خبریں:وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کوایران کے جوہری معاہدے سے نکلنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
واشنگٹن ایگزامینر کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا خیال ہے کہ ایرانی ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کے آٹھ دور میں زیادہ پیش رفت نہیں ہوئی، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس معاہدے کو چھوڑنے پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کڑی تنقید کی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بدھ کے روز ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبرداری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہم عوام کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں ہم یہاں تک کیوں پہنچے ہیں ، 2018 میں جوہری معاہدے سے ٹرمپ کی دستبرداری نے اس صوتحال کو تقویت بخشی ہے جسے دنیا بھر میں ایرانی استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے سابق صدر ایران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو نہ چھوڑتے تو ہم آج جو کچھ ہو رہا ہے اس کا مشاہدہ نہ کرتے،اگرچہ یہ حکمت عملی کوئی نئی بات نہیں ہے،تاہم اس وقت ہم ایک نازک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔
امریکی حکومت کے ایک سینئر عہدہ دار نے کہاکہ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاملے پر مختلف فریقوں کے درمیان حتمی معاہدے تک پہنچنے کا وقت ختم ہو رہا ہے۔