سچ خبریں:پولینڈ کے صدر نے اعتراف کیا کہ اگر مغرب نے آنے والے ہفتوں میں کیف کو ہتھیار فراہم نہیں کیے تو روس جنگ جیت جائے گا۔
پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا کا کہنا ہے کہ اگر اگلے چند ہفتوں میں مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیار فراہم نہ کیے گئے تو روس شاید جنگ جیت جائے گا،اس سوال کے جواب میں کہ کیا انہیں یقین ہے کہ روسی یوکرین میں جیت سکتے ہیں، ڈوڈا نے کہا کہ ہاں؛ اگر یوکرین کو فوری طور پر مطلوبہ امداد نہیں ملتی ہے تو وہ (روسی) جیت سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیف حکام کے پاس جدید فوجی ڈھانچہ نہیں ہے، لیکن ان کے پاس افراد ہیں، اگر ہم آنے والے ہفتوں میں یوکرین کو فوجی سازوسامان نہیں بھیجتے ہیں تو روسی صدر (ولادیمیر) پیوٹن جیت سکتے ہیں۔ وہ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر وہ جنگ جیت جاتے ہیں تو نہیں معلوم کہاں تک جائیں گے ۔
درایں اثنا روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ڈوڈا کے تبصروں کو نظر انداز نہ کرتے ہوئے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا کہ اگر مغربی ہتھیار جلد از جلد یوکرین بھیجے جائیں تو بھی وہ جنگ نہیں جیت سکیں گے۔
زاخارووا نے زور دے کر کہا کہ کیف کی حکومت اور اس کے غیر ملکی حامیوں کے مقدر میں ناکامی ہی ہے، ہتھیار دینے سے بھی آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ حالات مزید خراب ہی ہوں گے، اپنے کیے پر پشیمانی کا اظہار ہی مغرب کو بچانے کا واحد راستہ ہے۔
یاد رہے کہ وال سٹریٹ جرنل نے اس ہفتے کے اوائل میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ نیٹو کے وہ ارکان جنہوں نے جنوری میں یوکرین کو ٹینک بھیجنے کا عہد کیا تھا، اچانک شک میں پڑ گئے گئے اور بظاہر اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے پاس اپنی فوج کو لیس کرنے کے لیے اتنے ٹینک نہیں تھے!
واضح رہے کہ پولینڈ، جو 24 فروری 2022 کو یوکرینی جنگ کے آغاز کے بعد سے ہمیشہ کیف کے حامیوں میں سے ایک رہا ہے، نے دوسری نسل کے14 لیپرڈ ٹینک اور سوویت یونین دور کے ترمیم شدہ60 T-72 ٹینک کیف بھیجنے کا وعدہ کیا۔