سچ خبریں:اقوام متحدہ نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی وجوہات کی بنا پر یمن کی انصار اللہ تحریک کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے اپنے اعلان کو منسوخ کردے۔
مشرق نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان نے منگل کی شام کہا کہ انھوں نے انسانی وجوہات کی بنا پر یمن کی انصاراللہ تحریک کا نام دہشت گرد تنظمیوں کی فہرست سے ہٹانےکا مطالبہ کیا،انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جب کہ لاکھوں یمنی بھوک سے مر رہے ہیں ،یہ ملک تجارت کے خاتمے کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔
یادرہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے پیر کو یمنی انصاراللہ تحریک کے ساتھ 26 فروری تک تجارت جاری رکھنے کی اجازت دی ہے جبکہ تین دن پہلے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ محکمہ خارجہ نے سابق انتظامیہ کی جانب سے انصاراللہ کو دہشتگردی کی فہرست میں شامل کیے جانے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور اس عمل سے متعلق کسی فیصلے تک پہنچنے کے لئے جلد سے جلد اس پر کام کر رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے حال ہی میں کہا تھا کہ واشنگٹن یمنی انصاراللہ تحریک کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر نظرثانی کرے گا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محکمہ خزانہ نے اپنے آخری روز یمنی انصاراللہ کو اس کے تین رہنماؤں کے ساتھ اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیاتھا،واضح رہے کہ پابندیاں یمن پرایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جبکہ سعودی اماراتی اتحاد نے یمنی عوام پر محاصرے ، فاقہ کشی اور طبی سامان کی عدم فراہمی اور خواتین کا قتل عام کرنے کے ساتھ ساتھ قریب چھ سالوں تک یمن کے بنیادی ڈھانچے پر بمباری اور گولہ باری کی ہے اور یہ جارحانہ کاروائیں ابھی بھی بدستور جاری ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2015 کے بعد سے سعودی عرب کے زیرقیادت اتحاد نے برخاست یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کے اقتدار کی بحالی کے لئے یمن کے غریب ملک کو وسیع پیمانہ پر ہوا ، زمین اور سمندری حملوں کا نشانہ بنایا تھا جو اب تک جاری ہے۔