سچ خبریں: بنیاد پرست اسرائیلی ربی نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام فلسطینیوں، یہاں تک کہ بچوں کو بھی قتل کر دینا چاہیے!
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جبکہ غزہ کے خلاف جنگ جاری ہے، بنیاد پرست اسرائیلی ربی اور شرت موشے مذہبی اسکول کے سربراہ الیاہو مالی نے مجرمانہ بیان دیتے ہوئے خواتین، بچوں ، نوجوانوں اور بوڑھوں سمیت تمام فلسطینیوں کے قتل کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے
ایک تقریر میں انہوں نے کہا کہ ہر فلسطینی مرد، عورت، بچے، جوان اور بوڑھے کو قتل کر دیا جائے کیونکہ موجودہ نوجوان سابقہ جنگ کے بچے ہیں، لہٰذا بچوں اور عورتوں کو بھی زندہ نہ چھوڑا جائے کیونکہ وہ فلسطینیوں کی اگلی نسل ہے جو حکومت کے خلاف لڑے گی ۔
یہ یہودی ربی تمام بزرگ فلسطینیوں کے قتل عام کا مطالبہ بھی کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ ہتھیار لے کر صیہونی حکومت کے خلاف لڑ سکتے ہیں۔
اس اسرائیلی ربی کا غیر انسانی دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب صہیونیوں نے الشفاء ہسپتال میں 100 سے زائد افراد کو شہید کیا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج نے الشفاء اسپتال پر حملے کے دوران 100 سے زائد افراد کو شہید کیا۔
سلامہ معروف نے بیان کیا کہ صیہونی قابض فوج نے الشفاء اسپتال کے متعدد طبی عملے کو شہید کردیا۔
مزید پڑھیں: سلامتی کونسل غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے میں ناکام کیوں؟
معروف نے کہا کہ صہیونیوں نے اس اسپتال میں مریضوں کے علاج سے روکا اور اس کی وجہ سے 4 مریض جاں بحق ہوگئے۔
انہوں نے الشفاء ہسپتال کے اندر کی انسانی صورتحال کو انتہائی تباہ کن قرار دیا۔
یادر ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں شروع ہونے والی جنگ کے شہداء کی کل تعداد 32070 اور زخمیوں کی تعداد 74298 ہو گئی ہے،شہداء میں 73 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔