سچ خبریں: مشہور امریکی یہودی مورخوں میں سے ایک نے غزہ کے خلاف جنگی جرائم کے جواز کے بارے میں صیہونیوں کے دعووں پر مکمل طور پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق امریکی یہودی مورخ اور محقق نارمن فنکلسٹائن نے ایک بیان میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی یہ بات آپ کو چونکا دیتی ہے کہ چند روز قبل غزہ کے حراستی کیمپ میں پیدا ہونے والے لوگوں نے مجبور ہو اس کیمپ کی دیوار کو توڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں لاکھوں لوگوں کے پاس پناہ لینے کے لیے محفوظ جگہ نہیں
انہوں نے مزید کہا کہ آپ پوچھ سکتے ہیں کہ فلسطینیوں نے عدم تشدد کے طریقے کیوں استعمال نہیں کیے؟ میں کہوں گا جی انہوں نے اس سے پہلے کئی بار عدم تشدد کے اور پر امن طریقے استعمال کیے،2018 میں انہوں نے پرامن مارچ کیے لیکن اسرائیل نے اس کے جواب میں معذور افراد اور طبی عملے کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: غزہ کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی خطرناک حکمت عملی
انہوں نے کہا کہ اب آپ ہی بتائیے کہ فلسطینیوں کو کیا کرنا چاہیے تھا؟! کیسے انہیں صیہونی مظالم سے نجات ملے گی، کیسے ان کی نسل کشی رکے گی،ان کی وطن واپسی کی آرزو کب پوری ہوگی۔